shaheenkazmi.com
برف کی عورت – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/08/09/برف-کی-عورت/comment-page-1
8220;یہ حکم خداوندی نہیں ھو سکتا، جبر آسمان کا شیوہ نہیں رھا، یہ زمین کی پیدوار ھے، دھرتی کی کوکھ میں پنپتے ھوئے ظلم کو آسمانی کہہ کر اپنے آپ کو اس گناہ سے آزاد کرنے کی غیر منطقی کوشش ھے”. 8220;انھیں لگتاھے ان کے بودے جواز سے ظلم، ظلم نہیں رھے گا؟ میرے ذھن میں ایک ھی سوال گردش کررہا تھا،. فرش پر بچھی گھاس کی گندی باس حواس چاٹنے لگی،. 8221; بکواس بند کرو اپنی ، یہ خداوند کا حکم ھی ھے، ”. عبرون کا بس نہیں چل رھا تھا کہ مجھے قتل کر ڈالے. اپنی چھ سالہ بیٹی کا چہرہ ذھن میں آتے ھی میرے اندرکہرام مچ جاتا. 8220;...
shaheenkazmi.com
مجھے لکھنا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/08/10/مجھے-لکھنا-ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین-کا/comment-page-1
مجھے لکھنا ھے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ شاھین کاظمی. 8220;مجھے لکھنا ھے”. 8220;حرا” میں مسجود روح بےقرار تھی. کہ در و دیوار سے ابھرنے والی. 8220;اقرا” کی آواز نے وجد طاری کر دیا. حرف و صوت کی چاندنی. صورت الہام اتری اور. کائنات کے راز عیاں ھونے لگے. معنی و مفہوم کی سلطنتیں. نئے جہاں تخلیق ھوئے. حرف انگلی پکڑے، اٹکھیلیاں کرتے. رگوں میں خون کے ساتھ بہتے رھے. ا س “قلم” کی قسم کھانے والے کی. پہچان اور سرخروئی اوڑھے. بلا تخصیص الفاظ کا پیراھن دیتی گئی. یہ ا س کی عنایت. کہ لفظ مہربان رھے،. پرت در پرت کھلتے گئے. Doomsday شا...
shaheenkazmi.com
کھیپ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2016/02/13/کھیپ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔-شاھین-کاظمی
کھیپ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ شاھین کاظمی. شاید مجھے پوری بات سمجھانے کے لیے وقت کی چند پرتیں کھولنا ہوں گی”. کچھ فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں میں سچ کہہ رہاہوں،کچھ فیصلے واقعی کہیں اور ہوتے ہیں،لیکن محبت کا فیصلہ میرا اپنا تھا اورا س پتھریلی شاہراہ پر ا س تیز گام سفر میں تنہا ئی کا بھی،میں نے یہ جاننے کی کبھی کوشش ہی نہیں کی کہ وہ کہاں تک میری ہمرکاب ہے ، میں تو بس سر پٹ بھاگے جارہا تھا۔ ۔ ہوش و حواس سے بیگانہ۔ ۔ ۔. 8220;محبت میں “من تو شدم”کا مقام خاص عطا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ”. 8221; اتنا مشکل کیوں بولتے ہو؟ آج کا دن بھی ہ...
shaheenkazmi.com
بے سبب بے وجہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2016/06/08/بے-سبب-بے-وجہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین-کاظم
بے سبب بے وجہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔شاھین کاظمی. بے سبب بے وجہ دل میں ٹھہرا رھا. پگ میں لپٹی رھی. ایک حسرت بھری رائیگاں سی مسافت کی نیلی سی دھول. وہ دریچے میں رکھے ھوئےسرخ پھول. اک الگنی پہ وحشت کی لٹکے ھوئے سرمگیں رات دن. اور وعدوں کے اجلے سےشوکیس میں. دھیرے دھیرے سے بڑھتا ھوا سرمئی سا دھواں. بے سبب بے وجہ. آنکھ بھر آئی تھی. پھر دریچے میں رکھےسبھی سرخ پھول. شب کے پچھلے پہر. خامشی سے محبت کے تابوت پر. یونہی دھر آئی تھی. Leave a Reply Cancel reply. Enter your comment here. Address never made public). On برف کی عورت.
shaheenkazmi.com
June 2016 – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2016/06
بے سبب بے وجہ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔شاھین کاظمی. بے سبب بے وجہ دل میں ٹھہرا رھا. پگ میں لپٹی رھی. ایک حسرت بھری رائیگاں سی مسافت کی نیلی سی دھول. وہ دریچے میں رکھے ھوئےسرخ پھول. اک الگنی پہ وحشت کی لٹکے ھوئے سرمگیں رات دن. اور وعدوں کے اجلے سےشوکیس میں. دھیرے دھیرے سے بڑھتا ھوا سرمئی سا دھواں. بے سبب بے وجہ. آنکھ بھر آئی تھی. پھر دریچے میں رکھےسبھی سرخ پھول. شب کے پچھلے پہر. خامشی سے محبت کے تابوت پر. یونہی دھر آئی تھی. Doomsday شاھین کاظمی۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔. On سیندھ۔ ۔ ۔ ۔شاھین کاظمی.
shaheenkazmi.com
برف کی عورت – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/08/09/برف-کی-عورت
8220;یہ حکم خداوندی نہیں ھو سکتا، جبر آسمان کا شیوہ نہیں رھا، یہ زمین کی پیدوار ھے، دھرتی کی کوکھ میں پنپتے ھوئے ظلم کو آسمانی کہہ کر اپنے آپ کو اس گناہ سے آزاد کرنے کی غیر منطقی کوشش ھے”. 8220;انھیں لگتاھے ان کے بودے جواز سے ظلم، ظلم نہیں رھے گا؟ میرے ذھن میں ایک ھی سوال گردش کررہا تھا،. فرش پر بچھی گھاس کی گندی باس حواس چاٹنے لگی،. 8221; بکواس بند کرو اپنی ، یہ خداوند کا حکم ھی ھے، ”. عبرون کا بس نہیں چل رھا تھا کہ مجھے قتل کر ڈالے. اپنی چھ سالہ بیٹی کا چہرہ ذھن میں آتے ھی میرے اندرکہرام مچ جاتا. 8220;...
shaheenkazmi.com
August 2015 – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/08
بر وقت۔ ۔ ۔ شاھین کاظمی. شب نے بام پر جلتے ھوئے ننھے سے چراغ سے پوچھا،. 8221; کیا تمہیں لگتا ھے کہ تم اندھیرے سے لڑ سکتے ھو؟ 8220;میں نے یہ دعوی کبھی نہیں کیا، لیکن مقدور بھر کوشش ھوتی ھے”. چراغ کی ل و جھلملانے لگی. شب نے اپنا آنچل لہرایا، تیز ھوا کے جھونکے نے ل و کے بدن میں تھرتھراھٹ پیدا کر دی،. 8221; اب کرو مقدور بھر کوشش” شب کے ھونٹوں پر مسکراھٹ تھی. لرزتی ھوئی ل و چراغ سے جدا ھو دالان میں پڑے خشک گھاس کے ڈھیر پر جاگری. 8221; جنگ میں اھم” بر وقت” ھوا کرتا ھے”. لو مسکائی اور یک بارگي شعلہ بن گئی.
shaheenkazmi.com
ظرف۔۔۔۔ شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/10/25/ظرف۔۔۔۔-شاھین-کاظمی-2
ظرف۔ ۔ شاھین کاظمی. Source: ظرف۔ ۔ شاھین کاظمی. Leave a Reply Cancel reply. Enter your comment here. Fill in your details below or click an icon to log in:. Address never made public). You are commenting using your WordPress.com account. ( Log Out. You are commenting using your Twitter account. ( Log Out. You are commenting using your Facebook account. ( Log Out. You are commenting using your Google account. ( Log Out. Notify me of new comments via email. برف کی عورت۔ ۔ شاھین کا ظمی کا نیا افسانوی مجموعہ.
shaheenkazmi.com
ظرف۔۔۔۔ شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/10/25/ظرف۔۔۔۔-شاھین-کاظمی
ظرف۔ ۔ شاھین کاظمی. ابر کا تن نچڑ گیا مگر ریت کی سیرابی محض لمحہ بھر کی تھی. چند بوندیں پا کر وصل کی مہک سے سر شار مٹ ی یہ دیکھ کر کھلکھلا کر ھنس پڑی. 8221; کیا یہ ھوس نہیں ھے. 8221; مٹ ی کے لہجے میں طنز تھا. 8220;طلب کے دامن کی وسعت اپنے نہیں عطا کے ظرف تک ھوتی ھے ” ریت کی آواز میں وھی ازلی بردباری تھی. اورمٹ ی سرخ چہرہ لئے گلیوں میں بہتے پانی کے ساتھ گھل گئی. بشکریہ ساجد محمود صاحب. Leave a Reply Cancel reply. Enter your comment here. Fill in your details below or click an icon to log in:.
shaheenkazmi.com
مجھے لکھنا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین کاظمی – Shaheen Kazmi
https://shaheenkazmi.com/2015/08/10/مجھے-لکھنا-ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شاھین-کا
مجھے لکھنا ھے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ شاھین کاظمی. 8220;مجھے لکھنا ھے”. 8220;حرا” میں مسجود روح بےقرار تھی. کہ در و دیوار سے ابھرنے والی. 8220;اقرا” کی آواز نے وجد طاری کر دیا. حرف و صوت کی چاندنی. صورت الہام اتری اور. کائنات کے راز عیاں ھونے لگے. معنی و مفہوم کی سلطنتیں. نئے جہاں تخلیق ھوئے. حرف انگلی پکڑے، اٹکھیلیاں کرتے. رگوں میں خون کے ساتھ بہتے رھے. ا س “قلم” کی قسم کھانے والے کی. پہچان اور سرخروئی اوڑھے. بلا تخصیص الفاظ کا پیراھن دیتی گئی. یہ ا س کی عنایت. کہ لفظ مہربان رھے،. پرت در پرت کھلتے گئے. Doomsday شا...