saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 101- ایک نگاہ اس طرف
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/100.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 101- ایک نگاہ اس طرف. آئنہ رکھ دیا گیا عکس جمال کے لیے. پورا جہاں بنا دیا، ایک مثال کے لیے. خاک کی نیند توڑ کر آب کہیں بنا دیا. ارض و سما کے درمیاں خواب کہیں بنا دیا. خواب نمود میں کبھی آتش و باد مل گئے. شاخ پر آگ جل اٹھی، آگ میں پھول کھل گئے. ساز حیات تھا خموش، سوز و سرود تھا نہیں. اس کا ظہور ہو گیا جس کا وجود تھا نہیں. خاک میں جتنا نور ہے ایک نگاہ سے ملا. سنگ بدن کو ارتعاش دل کی کراہ سے ملا. دشت وجود میں بہار اس دل لالہ رنگ سے. ہو کے دیار خواب سے.
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 87- کسک بن کے رہوں
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/87.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 87- کسک بن کے رہوں. خواب میں دیکھے ہوئے منظر ِحیرانی کی. عشق میں بیتی ہوئی پہلی پریشانی کی. عرصہء جاں میں کسی گوشہء ویرانی کی. جھلک بن کے رہوں. جس طرح گلشن ِ ہستی میں کوئی موج ِ ہوا ہوتی ہے. جیسے جتلائی نہیں جاتی مگر رسم ِ وفا ۔۔۔ ہوتی ہے. جیسے وہ جانتا ہے ۔۔۔ جس پہ گزرتا ہے فراق. پھانس، ٹوٹی ہوئی امید کی کیا ہوتی ہے. جس طرح لمحہء کمزور میں گر جائے کوئی غم. لب ِ بے قابو سے. جس طرح ہوتی ہوئی فتح بنے. بس یونہی پل بھر میں شکست. کوئی خلوت کا رفیق. 93-آئنہ...
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 82- سہارا مجھے ملا
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/82.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 82- سہارا مجھے ملا. خوش ہوں کہ تیرے غم کا سہارا مجھے ملا. ٹوٹا جو آسمان، ستارہ مجھے ملا. کچھ لوگ ساری عمر ہی محروم ِ غم رہے. اک خواب ِ عشق تھا جو دوبارہ مجھے ملا. پھر شام ِ زندگی کے اُسی موڑ پر ہوں میں. جس شام، التفات تمہارا مجھے ملا. گردش میں لا کے پاؤں کے نیچے زمین کو. اک دور کے سفر کا اشارہ مجھے ملا. اِس ہجرمیں شریک تھا تُو بھی مرا تو پھر. کیسے ہوا کہ سارے کا سارا مجھے ملا. شایاں نہیں ہیں دل کے یہ غم ہائے روزگار. ترجیح تیری اور سہی اب مگر وہ خواب.
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 84-زلف شام یاد پھر
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/84.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 84-زلف شام یاد پھر. کھل رہی ہے رفتہ رفتہ زلف شام یاد پھر. ڈوبتا ہے اس اندھیرے میں دل برباد پھر. اپنے اپنے انتخاب آرزو کی بات ہے. شاد ہوتا ہے کوئی دل اور کوئی ناشاد پھر. گہرے نیلے جنگلوں سے گھوم کر نکلے تو تھا. سامنے اک قریہء بے خواب و بے آباد پھر. رَم بہت کرنے لگا ہے یہ غزال ِ آرزو. پھیلتا جاتا ہے آنکھوں میں وہ دشت ِ یاد پھر. اس قدر نالاں وہ گر الفت کی یکسانی سے ہے. کس لیے ہوتا نہیں اس قید سے آزاد پھر. سیم سی اک پھیلتی جاتی ہے دیواروں پہ کیوں. 92- خوش...
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 99-میوز
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/98.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. بہت سرمئی دھند تھی ۔۔۔ آسماں سے زمیں تک. مرا نرم دل نو دمیدہ تھا. نوزائیدہ تن تھا ۔۔ شیشے کے مانند نازک. ابھی تک بہت خواب دیدہ تھا. اور چشم حیراں ذرا نیم وا تھی. مری نیم وا چشم حیراں نے ۔۔۔ مشرق کی جانب. افق میں سیہ اور شفاف آئینے پر. اپنے طالع کو بیدار ہوتے ہوئے. پہلی ساعت میں دیکھا. وہ ساعت کہ جس کے اجالے کے نیچے. مری زندگی نے، کنار عدم سے ادھر پاؤں رکھا. مرے جسم نے باغ دنیا میں بہتی ملائم ہوا کا. ذرا نیم سرداب چکھا. مرا نرم دل جو ابھی نو دمیدہ تھا.
hijrnamapoem.blogspot.com
Hijr Nama: Page-11
http://hijrnamapoem.blogspot.com/2011/06/page-11.html
Subscribe to: Post Comments (Atom). Click on the pics. 101- ایک نگاہ اس طرف. Awesome Inc. template. Powered by Blogger.
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 95-راستے پر خطر تو آئے
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/94.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 95-راستے پر خطر تو آئے. نہیں تھی آسان منزل ِ عشق، راستے پر خطر تو آئے. حدود ِ سود و زیاں سے پھر بھی کسی طرح سے گزر تو آئے. لدی ہوئی ہیں ہوائیں اب بھی پرانی یادوں کی خوشبوؤں سے. کبھی کبھی راہ بھول کر ایک نرم جھونکا ادھر تو آئے. کوئی نہ پوچھے کہ آنے والے سفر میں کن منزلوں سے گزرے. علاقہء غیر سے تو نکلے ہیں، شام سے پیشتر تو آئے. زمین اک نور ِزندگی سے سبھی کا مرکز بنی ہوئی ہے. فلک کے حصے میں گو ہزاروں نجوم و شمس و قمر تو آئے. December 25, 2009 at 3:26 AM.
saminaraja-urdupoetry.blogspot.com
ثمینہ راجہ: 81-لیلٰی لیلٰی
http://saminaraja-urdupoetry.blogspot.com/2009/12/81.html
باکمال و بے مثال سخن ور. Thursday, December 17, 2009. 81-لیلٰی لیلٰی. خیمے میں چراغ جل رہا ہے. آئینے پہ چھائی ہے سیاہی. سب نقش و نگار کھو گئے ہیں. دھندلا ہے وجود کا یہ سایا. اپنی ہی نگاہ سے چھپا کر. کس شکل کو ڈھونڈتی ہے لیلٰی. اس دشتِ فراق ِ آرزو میں. اتری ہے ہمیشہ رات لیکن. یہ آج کی رات کچھ عجب ہے. خاموش ہیں پہرے دار سارے. گل ہیں سبھی مشعلیں زمیں پر. سوتے ہیں فلک پہ سب ستارے. اک موج ِ ہوا کے ساتھ ہر پل. آتی تھی حدی کی تان پہلے. اب تو وہ صدا بھی دم بخود ہے. وہ باد ِ شمال جس کے دم سے. پاؤں سے لپٹ گئی مسافت.
srurdupoetry.blogspot.com
NazmeN: The Poet
http://srurdupoetry.blogspot.com/2011/06/harf-e-aghaz_30.html
Subscribe to: Post Comments (Atom). Poems by Samina Raja. 1 - Poems In Urdu. 2 - Poems in Roman. 3 - Designed Poems. 4 - English Translations. 5 - Poetic Images. Click on the pics. 101- ایک نگاہ اس طرف. Samina’s trip from Rawalpindi. Was created by TripAdvisor. See another Islamabad slideshow. Take your travel photos and make a slideshow. Samina Raja. Simple template. Template images by Jason Morrow.
SOCIAL ENGAGEMENT